ایک طرف محکمہ ایجوکشن بڑے بڑے دعوے کررہی ہے کہ گورنمنٹ اسکولوں میں بچوں کو اعلی تعلیم اور ہر طرح کی سہولیات دستیاب رکھ رہے ہیں دوسری جانب کئی ایسے سرکاری اسکول ہے جن میں جگہ کی کمی اور دیگر طرح کی سہولیات میسر نہیں ہے وہیں ضلع کپوارہ اور ہندوارہ میں کئی ایسے سرکاری اسکول ہے جن میں جگہ کی کمی اور سالوں پرانی بنائی گئی اسکول عمارتوں پر کام تشنہ تکمیل ہے جس وجہ سے اسکول عملہ اور بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں دشوریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔اور ان سرکاری اسکولوں میں بیھٹنے کی جگہ نہ ہونے کے برابر ہے ادھر گرلز مڈل اسکول وڈی ہورہ ہندوراہ میں ایک اسکول بلڈنگ پر آج سے تقریبا 20سال پہلے کام شروع کیا گیا جو ابھی تک ادھورا ہے اسکول عملے کا کہنا ہے کہ اسکول میں تقریبا 150بچے زیر تعلیم ہے اور ایک وقت 9کلاسز دینے پڑتےییں اور ان کلاسز روموں میں دو دو کلاسز دینے پڑتے ہیں ۔جس سے ان بچوں کو کلاس لینے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسکول میں جگہ کی کمی کی باعث خراب موسم کے دوران چھوٹے کلاسوں کی چھتی کرنی پڑتی ہے ان کا کہنا ہے کہ اسکول میں صرف ایک باتھ روم ہے جو ناقابل استعمال بھی ہے اسی باتھروم کا استعمال بچے بھی کرتے ہیں اساتذہ بھی انہوں نے کہا اگر چہ کئی بار انہوں نے اپنے اعلی افسران محکمہ کو اس بارے میں اگاہ کیا لیکن اس وقت تک کسی نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی انہوں محکمہ تعلیم کے سربراہ اور گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اسکولمذکورہ کی طرف دھیان دیا جائے۔
Tags:
Kashmir