ٹیٹوال سیکٹر میں شاردہ مندر،بیس کیمپ اور گردھوارے کی بیک وقت سنگ بنیاد درخشان اندرانی نے اسے سنگ میل قرار دیا/پنڈت زائرین کا اظہار خوشی، کشن کنگا کے کنارے پوجا پاٹ کی





 تاریح کےاوراق میں درج ہیں۔اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوے آج لاین اف کنٹرول کے نزدیک آباد علاقے ٹیٹوال کرناہ میں شاردہکشمیر صوفیوں ریشوں اور منیون کی سرزمین ہے اور یہاں  یگانیت اور مذہبی رواداری اور بھائی چارے کی مثالیں                مندد کے ساتھ ساتھ شاردا بیس کیمپ کا قیام عمل میں لایا گیا۔اور تقسیم کے بعد ایک تاریخ رقم کی گئی۔کیونکہ آج تک اس طرح کا فیصلہ کھبی نہیں لیا گیا تھا۔اس ساردا مندد کا سنگ بنیاد آج بی جی پی لیڈر اور سنٹر وقف بورڈ کے چیئرپرسن درخشاں اندابی نے سیو شاردا کیمٹی کے چیرمین رویندر پنڈتا کے ہمراہ کیا اس موقع پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر خصوصی پوچا پارٹ کا اہتمام کیا اور اس دوران ہوان کا بھی اہتمام کیا گیا۔واظیہ رہے تقسیم کے بعد آج پہلی مرتبہ اس طرح کا اقدام اٹھایا گیا۔لوگوں نے اس کارواء کو ایک سنگ میل قرار دیا۔اور کہا اسطرح سے دہائیوں کی یاد تازہ ہوگئی۔کیونکہ تقسیم سے پہلے اور قبائیلوں کے حملے سے پہلے شاردا ایک مرکز ہوا کرتا تھا  اور ہندستان نے قبائیلوں کے قبضے سے اسے آزاد کیا۔ ونود پنڈتا نے اسے ایک سنگ میل قرار دیا۔درخشاں اندابی نے کہا۔کہ ہندوستان میں تمام مذاہب کی عزت کی جاتی ہے اور آج اسکی کی ایک کڑی ہے انہوں نے کہا کہ اسطرح سے ایک شاردا یونورسٹی کا قیام بھی عمل میں لانا چاہیے  اس دوران پنڈتوں نے دریا کرشن کنگا کے کراسنگ پوائنٹ کا بھی خصوصی پوجا پارٹ کی گئی 

Post a Comment

Previous Post Next Post